حیدرآباد ۔8 اکٹوبر (اعتماد نیوز)ملک میں گائے ذبیحہ قانون کو سختی سے عمل میں لانے کی وجہ سے ایک طرف حکمرانوں کی فرقہ پرستی نظر آرہی ہے تو دوسی طرف اس سے کسانوں کو بھی نا قابل تلافی نقصان پہونچ رہا ہے۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق گائے ذبیحہ قانون کی وجہ سے جہاں مسلمانوں کو گائے اور دیگر جانوروں کے گوشت کھانے سے روکا جا رہا ہے جسکی وجہ سے کسانوں کو کروڑوں روپئے کا نقصان ہورہا ہے۔ پنجاب کے
کسانوں کو اس ریاست میں تنظیم کے صدر دلچیت سنگھ نے کہا کہ روزانہ 800 بڑے جانوروں کو بر آمد کرنا انکے لئے ضروری ہے لیکن اس قانون کے ذریعہ صرف 20 بڑے جانور کو ہی وہ بر آمد کر سک رہے ہیں۔انہوں نے ریاستی اور مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ ہمارے پاس موجود 3 لاکھ بڑے جانوروں کو آخر کیا کیا جائے۔ ؟ انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت کے قانون کو بہانہ بناتے ہوئے بڑے جانوروں کے بر آمدان کو روکنے سے کسانوں کو بڑا نقصان ہو رہا ہے۔